-
ایسا ہو اگر
دن بھر انگلیاں بولتی ہیں اور آنکھیں سنتی ہیں ایک فٹ کی سکرین پر بنتے بگڑتے نقطوں کی بکواس کان کی بورڈ کی ٹھک ٹھک کے اتنے عادی ہو چکے ہیں کے اب دل کی دھک دھک بھی سنائی نہیں دیتی لفظ بولتے ہیں پر وہ نہیں بولتے جو دل کہنا چاہتا ہے صرف پیٹ کی گردان میں گم رہتے ہیں ایسا ہو اگر کے لفظ وہ سب کچھ کہیں جو دل میں ہے کان وہ سب کچھ سنیں جو وہ سننا چاہتے ہیں آنکھیں ان کو دیکھیں جو دل میں بستے ہیں اور “اپنے ہونے کا احساس ” صرف ذھن پر چڑھ کر ناچتی خوشی کا ناچ دیکھنے میں…